لکھنؤ،02 /دسمبر(آئی این ایس انڈیا)اتر پردیش میں اسپیشل ٹاسک فورس (ایس آئی ٹی) نے جل نگم بھرتی گھوٹالے میں عرضی داخل کی۔ غیر ضمانتی وارنٹ سے متعلق درخواست دائر کی گئی ہے۔
ایس آئی ٹی کی تحقیقات میں سابق وزیر اعظم خان سمیت 14 افراد کو قصوروار پایا گیا ہے۔ ایس آئی ٹی عدالت میں سب کے خلاف چارج شیٹ دائر کرے گی۔ اس کے ساتھ ہی مجرموں سے پوچھ گچھ کی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ ایس آئی ٹی نے 25 اپریل 2018 کوجل نگم بھرتی گھوٹالہ کیس میں اعظم خان پر مقدمہ درج کیا تھا۔ اس مقدمے میں اعظم خان کے ساتھ اس وقت کے شہری ترقیاتی سکریٹری ایس پی سنگھ، سابق ایم ڈی پی کے اسودانی، اس وقت کے چیف انجینئر انیل کھیر کونامزد کیا گیا تھا۔
اترپردیش میں سماج وادی پارٹی کی حکمرانی کے دوران جل نگم میں جے ای کے 853 اور کلرک کے 335 عہدوں کے ساتھ اسسٹنٹ انجینئر کی 117 آسامیوں پر تقرری ہوئی تھی۔ جانچ کے بعد ایس آئی ٹی نے اعظم خان کو قصوروار پایا۔ اس کے بعد ایس آئی ٹی جلد ہی عدالت میں چارج شیٹ داخل کرے گی۔اس سے قبل اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم خان کو ایک بڑا جھٹکا لگا۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔ عدالت نے 19 نومبر کو دونوں فریق کی بحث مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔ فی الحال اعظم خان، اہلیہ فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم سیتا پور جیل میں بند ہیں۔